aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
قرۃ العین حیدر کا شمار جدید اردو ناول نگاروں میں ہوتا ہے۔انھوں نے اردو ناول نگاری کو ایک نئی سمت عطا کی ہے۔انھوں نے اپنے افسانوں بالخصوص ناولوں میں شعور کی رو کی تکنیک سے خوب کام کیا ہے۔ان کے ناولوں کے وسیع کینوس کے باعث وہ اردو کے دیگر تمام فنکاروں سے ممتاز ہیں۔وسعت و آفاقیت میں کوئی ناول نگار ان کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔اعلیٰ طبقات کی نمائندگی حیدر کے ناولوں میں زیادہ نظر آتی ہے اور وہ خودبھی اسی طبقے سے تعلق رکھتی تھیں۔"سفینہء غم دل"قرۃ العین حیدر کا دوسرا ناول ہے۔اس کا عنوان فیض کی ایک نظم صبح آزادی کے ایک شعر سے ماخوذہے۔جو تقسیم ہند کے بعد کے نامساعد اور بدلتے حالات میں انسان کی بے سمتی اور مذہبی عدم رواداری کے موضوع پر لکھا گیا ہے۔
Join us for Rekhta Gujarati Utsav | 19th Jan 2025 | Bhavnagar
Register for free