aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
عشق مجازی سے عشق حقیقی کی طرف جانا یہ صوفیہ کا ہمیشہ سے معمول اور طریقہ رہا ہے ۔ کسی نہ اپنے مریدوں سے بورئے پر بیٹھنے کی تلقین کی تو کسی نے سوکھی روٹی پانی میں بھگو کر کھانے کو کہا تو کسی نے اپنے امیر مرید سے بھیک بھانگنے کاحکم دیا تو کسی نے جانوروں سے محبت کا درس دیا یہ سب اس لئے تھا کہ یہ شخص عشق کیا ہے؟ کا جواب حاصل کر لے اور عشق کی اصلی حالت اور اس کی اہمیت کو جان لے۔ ہندوستانی زبان و ادب ایک مایہ ناز شاعر جناب تلسی داس جنہیں پورا ہندوستان جانتا ہے اور ان کی لکھی راماین کو ایک مقدس کتاب کا درجہ حاصل ہے ان کی زندگی بھی ابتداء جوانی میں ایک عام ہندوستانی ہندو کی تھی جو اپنے گھر پریوار کے ساتھ رہتا تھا انہیں بھی اپنی اہلیہ سے بیحد محبت اور اور عشق تھا ایک بار محترمہ مائکے چلی گئیں شیخ بیچین ہو گئے اور جدا ئی کی تاب نہ لا سکے اس لئے سسرال روانہ ہو گئے راستہ میں طوفانی دریا کو پار کر کے جب سسرال پہونچے تو بیوی نے ان کی حالت غیر دیکھ کر انہیں نصیحت کے طور پر کچھ دوہے سنائے جن میں رام چندر جی جو کہ ایک مہا پروش ہیں سے محبت کی تلقین شامل تھی تلسی کا دل اسی دن سے دنیا سے اچاٹ ہو گیا اور وہ رام بھکتی میں پوری طرح سے لین ہو گئے اور اس کے بعد انہیں لوگ سب سے بڑا رام بھکت تصور کرنے لگے اور پھر انہوں نے مذہبی لٹریچر کو وہ تحفہ یا جسے آج تک دنیا عزت کی نگاہ سے دیکھتی اور پڑھتی ہے۔ انہوں نے دوہے بھی لکھے جن میں سے کچھ اس کتاب میں شامل ہیں جن میں عشق حقیقی اور رام بھکتی کے گہرے راز پوشیدہ ہیں ۔ ساتھ ہی ان دوہوں کا اردو ترجمہ بھی پیش کیا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets