aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو تحقیق و تدوین کا ایک بڑا نام جمیل جالبی ہے ۔ انہوں نے کئی کتابیں تدوین کیں اور کئی کتابوں کے ترجمے بھی کئے ان عظیم کارناموں کے ساتھ ان کا سب سے عظیم کارنا مہ یہ ہے کہ انہوں نے تاریخ ادب اردو کی تفصیلی تاریخ تصنیف کی، اس کی اب تک صرف چار جلدیں شائع ہوئی ہیں۔ یہ دوسری جلد کا دوسرا حصہ ہے جس میں انہوں نے اٹھارویں صدی کا احاطہ کیا ہے ۔ سب سے پہلے مرزا محمد رفیع سودا کا ذکر ہے پھر میر دردتک کا بیان پانچ ابواب میں ذکر کیا گیا ہے ۔ چھٹے باب میں قائم ، میر سوز اور میر اثر کا ذکر ہے ۔ ساتواں با ب میر اثر پرہے ۔ آٹھویں باب میں انہوں نے دوسرے شعرا کا ذکر کیاہے جس میں سب سے زیادہ حسرت دہلوی کا ذکر ہے۔ نویں باب میں چند اورشعرا کا ذکر ہے ۔ کتاب کا دوسرا حصہ فصل ششم سے شروع ہوتا ہے جس میں اٹھارہویں صدی میں نثر کا بیان ہے ۔ اردو میں نثر کی تاریخ اسی صدی سے شروع ہوتی ہے جس کا تفصیلی ذکر اس حصہ میں ملتا ہے ۔ الغر ض بعد کے محققین کے لیے یہ ایک دستاویزی کتاب ہے جس سے استفادہ ہر خاص و عام کے لئے ضروری ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets