aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب برصغیر جنوبی ایشیاء کے علماء کی ۱۵۵۶ تا ۱۹۴۷ سیاسی کاوششوں کا ایک جائزہ ہے۔ یہ تیرہ ابواب پر مشتمل ہے اور ہر باب متعلقہ موضوع کے اہم حصے کو سمیٹے ہوئے ہے ۔ آخر کتاب میں اختتامیہ اور اس کے بعد مصنف کے بارے مختصر طور پر بتایا گیا ہے۔ اس کتاب کے مطالعہ سے انکشاف ہوتا ہے کہ برصغیر میں مسلمانوں کی آمد اور ان کی باقاعدہ حکومت کے قیام کے بعد سے ہی مسلمانوں کی عمرانی اور سیاسی زندگی میں علماء کا کردار شرع ہوگیا تھا اور تاریخ کے کئی نازک مرحلوں پر مسلمانوں کی بقا صرف علماء کی کاوشوں کی ہی رہین منت ہے۔ آپ کے سامنے جو اردو زبان میں یہ کتاب ہے ،یہ انگریزی میں پہلے ہی شائع ہوچکی ہے ، بعد میں اردو میں ترجمہ ہوکر منظر عام پر آئی ۔