aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مولانا محمد حسین آزاد کی کتاب 'آب حیات' کا شمار اردو کی ان چند بنیادی کتابوں میں ہوتا ہے جو فکرو نظر کی واضح تبدیلی، نئی تنقیدی رجحانات اور نئی مباحث کے دور میں بھی مرجع کی حیثیت رکھتی ہیں۔ یہ کتاب تذکرہ نگاری کے زمرے میں آتی ہے۔ آب حیات محض شاعری کی تاریخ نہیں بلکہ توانا متحرک اور زندگی سے لبریز دستاویز بھی ہے۔ جو عہدِ ماضی کو ازسرنو زندہ کرکے ہمارے آنکھوں کے سامنے لاکھڑا کرتی ہے۔ آب حیات پرانی محبتوں اور وفاداریوں کی لافانی یادگار ہے۔ زیر نظر کتاب ،اسی آب حیات پر تنقیدی کتاب ہے ، جس میں سید سجاد نے آب حیات کے حوالے سے لکھے گئے تنقیدی مضامین کو مرتب کر کے کتابی شکل میں پیش کیا ہے، اس کتاب میں شامل مضامین میں سے چند آزاد کی تنقید نگاری کے حوالے سے ہیں جبکہ دیگر مضامین آب حیات کی تنقیدی حیثیت کے حوالے سے ہیں ۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free