aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اس مختصر رسالے میں "آب حیات" کی معنوی حیثیت کے متعلق حقائق پیش کئے گئے ہیں، اور اردو کے تحقیقی ادب میں آب حیات کے مرتبہ کو متعین کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ نیز اس کی لفظی ، ادبی ، انشائی حیثیت کوبھی اجاگر کیا گیا ہے۔ اس کتاب میں ولی ، مرزا مظہر ، میر، وغیرہ کے بھی کچھ نامعلوم گوشوں کے بارے میں لکھا گیا ہے اور ان شعراء کا تقابلی جائزہ پیش کیا گیا ہے ۔ بقول سید مسعود حسن رضوی " آب حیات" بزرگوں کے معلومات کو یکجا کرکے ایک جگہ لکھ دیا گیا تاکہ انہیں حیات جاوداں حاصل ہو" مصنف کو اس مقصد میں کامیابی حاصل ہوئی اور بزرگوں کے ساتھ خود مصنف بھی حیات جاودانی سے سرفراز ہوئے۔ ضمیمہ کے تحت "ناسخؔ کے بارے میں آزاد کے بعض بیانوں کی تصدیق " میں بڑی دلچسپ باتیں کی گئیں ہیں اور آخر میں کتابت کی کچھ بڑی غلطیوں کی طرف اشارہ بھی کیا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets