aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مصنف نے اس کتاب کو بہت ہی دلچسپ انداز میں تحریر کیا ہے چونکہ اس دور میں آج کی طرح میڈسین کی فراوانی نہیں تھی اس لئے انہوں نے ایک ایسی کتاب لکھی جس سے ہم امراض سے محفوظ رہ سکیں۔ اس لئے اس کتاب میں چیزوں کی خاصیت کے بارے میں بات کی ہے کہ کس چیز کو کھانا ہے کس کو نہیں۔ کس چیز کی کیا تاثیر ہے،ہر سبزی اور ادویہ کی نشاندہی کی گئی ہے،ان کی خاصیات کے ساتھ تاکہ نیم حکیم خطرہ جان نہ بن سکے۔گویا کہ بوٹنی کے موضوع کو اس کتاب میں جگہ دی گئی ہے ۔ مصنف نے کتب میں منشیانہ نثر کا التزام کیا ہے اور عبارت کو شیرینی بخشنے کی بھر پور کوشش کی ہے ۔ بعض جگہ پر سوال و جواب کے انداز میں اشیاء کے بارے میں سمجھانے کی کوشش کی ہے ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets