aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شاعری بھی ایک روحانی ملکہ ہے، تصوف جیسے خشک موضوع کو ہمارے شعراء نے سلاست سے بیان کیا ہے، ادب اور شاعری کےلئے تصوف کوئی نئی چیز نہیں ہے،یہ کتاب در اصل اردو شاعری اور تصوف کے حوالے سے ہے،مصنف نے اس کتاب کو پانچ ابواب میں تقسیم کیا ہے، پہلے باب میں اسلام اور تصوف کی ابتدا اور ترقی پر گفتگو کی ہے، دوسرے باب میں شریعت، طریقت، معرفت، اور حقیقت کے موضوع کو بیان کیا گیا ہے، تیسرے باب میں فارسی شاعرکے حوالے سے بحث کرتے ہوئے، فارسی شعرا کا تذکرہ کیا گیا ہے، چوتھے باب میں اردو شاعری کا تذکرہ ہے ،جس میں میران جی شاہ سے لیکر شمس الدین ولی کا تذکرہ ہے، جبکہ پانچویں باب میں میر درد سے لیکر علامہ اقبال تک کا احاطہ کیا گیاہے، کتاب کے شروع میں"اردو شاعری میں تصوف"کے عنوان سے نہایت جامع مقدمہ،قابل مطالعہ ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free