aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
آغا حشر کاشمیری کو اردو ڈرا مہ کا شیکسپیئر کہا جاتا ہے۔اردو میں ڈرامہ کی تاریخ پہلے سے ہی ملتی ہے لیکن جب انہوں نے اردو ڈرامہ میں یا یوں کہیں کہ ہندوستانی ڈرامہ میں قدم رکھا تو بہت ہی تیزی کے ساتھ ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوتاچلا گیا۔ انہوں نے تیس برس کے قریب اردو ڈرامے لکھے اس کے بعد فلمی دنیا کا آغاز ہوگیا تو ڈرامہ کھیلنے کی جانب توجہ کم دی جانے لگی ۔اس کتاب میں ان کے تین اہم ڈرامے سفید خون ، یہودی کی لڑکی اور رستم وسہراب کو پیش کیا گیا ہے ۔ یہ کتاب صرف جمع و ترتیب سے نہیں بلکہ تدوین متن سے بھی تعلق رکھتی ہے۔ مصنفہ لکھتی ہیں، ’’بعض اوقات ان ڈراموں میں اس قد ر تصحیحات و تحریفات ہوئی ہیں کہ کسی کردار کامکالمہ کسی دوسرے کردارسے منسوب ہوگیا ہے ۔ بعض ایڈیشنوں میں عبارتیں اور فقرے حذف ہوگئے ہیں ۔اشعار وزن سے گرگئے ہیں۔ ‘‘ چنانچہ مصنفہ نے ان تین ڈراموں میں اس جانب کام کیا اور مکالمے ، اشعار اور مقفیٰ و مسجع عبارتوں کو درست کرنے کا کام انجام دیا ہے۔ تینوں ڈرامے سے پہلے ان کا تجزیاتی مطالعہ ہے اس کے بعد اصل متن کو پیش کیا گیا ہے ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets