aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ ایک سفر نامہ ہے جس کو سفرنامہ یورپ کہنا زیادہ مناسب ہے ۔ یہ سفر 14 اگست 1883 ء کو ایک پانی کے جہاز سے شروع ہوتا ہے ۔مصنف ایک بہترین سفرنامہ نگار ہے اور اس سفر سے پہلے کئی ممالک کے اسفار کر چکا ہے ۔ اس میں لندن ، پیرس ، برطانیہ ، فرانس سویزر لینڈ، اٹلی وغیرہ ممالک کے تہذبی ، تاریخی ، ثقافتی اور جغرافیائی احوال کا سیر حاصل ذکر ملتا ہے ۔ سفر نامہ اپنے تمام تقاضوں کو پورا کرتا ہوا نظر آتا ہے۔ جہاں ایک طرف دوسرے ملک کے مختلف پہلووں کو دھیان میں رکھ کر لکھا گیا ہے وہیں دوسری طرف اس میں یورپ کے تہذیب و ثقافت کے واضح نمونے ہمیں دیکھنے کو ملتے ہیں۔ کہیں پر وہاں کا جغرافیہ ہے تو کہیں کلچر کا ایک اعلی اور منظم نظام ۔ اس کے ساتھ ساتھ سفرنامہ نگار خود بھی شاعر ہے اور دوران کلام حسب ضرورت و موقع خود کے کلام کے ساتھ ساتھ دوسرے شعرا کے کلام سے بھی اپنی تحریر کو خوب سے خوب تر بناتا ہوا چلتا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets