aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
سید مسعود حسن رضوی کی کتاب "ہماری شاعری" جب منظر عام پر آئی تو بہت سے لوگوں نے اس پر اعتراضات کیے ۔بیخود صاحب نے اس قدر اعتراضات کیے تھے کہ ایک عام قاری بھی اس کتاب کے بارے میں شک کی نگاہ سے دیکھنے لگا تھا۔ چنانچہ مسعود حسن رضوی صاحب نے نصف درجن سے زائد جوابی مضامین لکھے جو کہ ملک کے مختلف رسالوں میں شائع ہوئے ،اور ان مضامین میں مسعود حسن رضوی نے نہایت عمدہ جواب دیے تھے۔ انھیں مضامین کو زیرنظر کتاب میں "آئنہ سخن فہمی" کے نام سے شائع کیا گیا ، جن میں زیادہ تر مضامین تو وہ ہیں جو اس سے پہلے رسائل میں شائع ہو چکے تھے تاہم نو مضامین وہ بھی شامل کیے گئے جو کہ کہیں بھی شائع نہیں ہوئے تھے۔ کتاب میں شامل مضامین کے مطالعہ سے زبان و بیان کے بہت سارے اسرا ر کھل کر سامنے آتے ہیں۔ چونکہ یہ مضامین جوابی طور پر لکھے گئے تھے، اس لیے قاری کو مطالعہ کرنے میں میں کافی مزہ بھی آتا ہے۔ کتاب میں ایک "مضمون "نکات سخن" کے عنوان سے ہے جس میں مصنف نے ہماری شاعری پر کئے گئے اعتراض پر معترض کے لفظی اور معنوی غلطیوں کی گرفت کی ہے اور اصلاح دی ہے، یہ مضمون نہایت ہی دل چسپ ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets