aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"عام بازاری زبان" منیر صاحب کی تصنیف ہے۔ اس کتاب میں انھوں نےعام طور پر ان الفاظ کو یکجا کیا جن الفاظ کا شمار عموما بازاری سمجھا جاتا تھا، اور جن الفاظ و محاورات کو اور عامیانہ گفتگو کو مذموم اور اوباش لوگوں کی زبان سمجھی جاتی تھی ان محاورات اور کلمات کی جانب نشاند ہی کی ہے ۔اس طرح کے الفاظ و محاورات اور جملوں کی فرہنگ کو حروف تہجی کے اعتبار سے ترتیب دیا گیا ہے جس کی وجہ سے قاری کے لیے کافی سہولت ہوگئی ہے کہ وہ اس دور کی بازاری الفاظ کو حروف تہجی کے اعتبار سے تلاش کیا جا سکتا ہے۔کتاب کا دوسرا حصہ کافی دلچسپ ہے جس میں خاص مصطلحات کے تحت ہر طبقے کے لوگوں کو اصطلاحوں کو پیش کیا گیا ہے ،پہلوانوں کی اصطلاحیں،جواریوں کی اصطلاحیں،چرسیوں کی اصطلاحیں۔دلوں کی اصطلاحیں اور سپاہیوں وغیرہ کی اصطلاحوں کو بھی پیش کیا گیا ہے ان اصطلاحات سے جہاں عام بازاری اصطلاحوں سے واقفیت ہوتی ہے وہیں ہر طبقے کے لوگوں کی تہذیب و ثقافت کا بھی اندازہ ہوجاتا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets