aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بہترین ادبی انداز اور زبان کے استمعال کی وجہ سے مشہور اس کتاب میں انیسویں صدی کے اواخر اور بیسویں صدی کے اوائل میں درپیش سیاسی ، سماجی اور ادبی مسائل پر کھل کر بحث کی گئی ہے۔ اس کتاب کے مصنف سید رضا علی (1849-1880) ہیں، جنہوں نے ہندوستانی قانون ساز کونسل اور جنوبی افریقہ میں ایجنٹ جنرل جیسے اہم عہدوں پر فرائض سر انجام دیے۔ انیس سو تینتالیس میں شائع ہونے والی اس کتاب میں رضا علی نے اپنی زندگی کا تفصیل سے ذکر اتنے ہلکے پھلکے اور کھلے انداز میں کیا کہ اردو میں شاید ہی کچھ اور خود نوشت سوانح عمریاں اس پائے کی ہوں۔ یہ کتاب اپنی پہلی اشاعت کے بعد کئی دہائیوں تک دستیاب نہیں تھی لیکن 1992 میں پٹنا کی خدا بخش اورینٹل پبلک لائبریری نے اس کا نیا ایڈیشن شائع کیا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets