aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کچھ ایسے شاعر ہوتے ہیں جو نوجوانوں اور دوشیزاؤں کے دل میں بس جاتے ہیں کیونکہ ان کی شاعری میں ان کے دل کے لیے حسین غذا ملتی ہے۔ ایک زمانہ تھا جب مجاز کے دیوانوں کی کمی نہ تھی پھر ایک لمبے عرصہ تک فراز کو آنکھوں میں بسائے رہے اور اب وصی شاہ ایک ایسے شاعر ہیں جن کی شاعری پروفائل اور مسیج کی دنیا میں بے شمار پڑھی گئی ۔ ان کی شاعری کو لے کر ان گنت وال پیپر تیا ر کیے گئے ۔ موصوف کی شناخت پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے ایک کامیاب فرد کے طور پر بھی ہے ۔ ان کی مشہور نظموں میں سے کاش میں تمارے ہاتھ کا کنگن ہوتا ،پاگل لڑکی ،سمندر میں اتر تا ہوں تو آنکھیں بھیک جاتی ہیں جیسی کئی نظمیں ہیں ۔ ان کی شاعری کو پڑھتے ہوئے رومانی کیفیت کے ساتھ ایک عاشق نامر اد کا مکمل خاکہ بھی سامنے آجاتا ہے ۔ اس شعری مجموعہ میں بھی اکثر مقامات پر آب کو امیجری کی عمدہ مثال دیکھنے کو ملے گی ، بلکہ کہیں کہیں چلتی پھرتی تصویر بھی نظر آتی ہے ۔
وصی شاہ پاکستان کی نئی اردو شاعری کا ایک مقبول ومعروف چہرہ ہیں۔ جنہیں اپنی شاعری اور بالخصوص غزل کے حوالے سے غیر معمولی شہرت نصیب ہوئی۔ ان کی شاعری میں ایک نوع کا انفراد پایا جاتا ہے۔ اپنی شاعری کے علاوہ وہ ٹی وی اینکرینگ، ٹاک شوز اور ڈراما نگاری کی وجہ سے بھی بہت معروف ہیں۔ ان کی شاعری جتنی سنجیدہ حلقوں میں پسند کی جاتی ہے اتنی ہی مشاعرے کی دنیا میں بھی مقبول ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets