Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : قاضی عبدالغفار

ناشر : آزاد کتاب گھر، دہلی

مقام اشاعت : انڈیا

سن اشاعت : 1958

زبان : Urdu

موضوعات : تحقیق و تنقید

ذیلی زمرہ جات : تحقیق

صفحات : 241

معاون : انجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی

آثار ابوالکلام آزاد : ایک نفسیاتی مطالعہ
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

اس کتاب کے مصنف قاضی عبد الغفار ہیں۔ ان کے بارے میں یہ جاننا اہم ہے کہ وہ نہ صرف مولانا آزاد کے ہم عصر تھے بلکہ ان کی ان سے بالمشافہ ملاقاتیں رہتی تھیں۔ اس اعتبار سے یہ کتاب زیادہ اہمیت اختیار کر لیتی ہے۔ اس کتاب میں قاضی صاحب نے مولانا کا جائزہ نفسیاتی طور پر لیا ہے، لیکن دلچسپ یہ ہے کہ اس میں انہوں نے ان کی تحریروں سے زیادہ استفادہ کیا ہے۔ یوں تو مولانا کی زندگی ہمہ گیر علوم و فنون کا مجمع البحار تھی لیکن ان کی زندگی کو سمجھنے کے لیے تذکرہ، الہلال، البلاغ اور غبار خاطر سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں۔ قاضی صاحب نے اس کتاب میں مذکورہ تحریروں کو ہی بنیاد بنایا ہے۔ یہ کتاب مولانا ابوالکلام آزاد کی ہمہ داں شخصیت کا ایک بالکل الگ زاویہ پیش کرتی ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

’’لیلی کے خطوط‘‘ اور ’’مجنوں کی ڈائری‘‘ کے مصنف قاضی عبدالغفار اصلاً صحافی تھے۔ ان کے زورقلم نے کئی اخباروں کو وقار عطا کیا۔ ان کا وطن مرادآباد تھا۔ وہیں ابتدائی تعلیم ہوئی۔ اعلیٰ تعلیم کے لیے علی گڑھ آئے۔ ادبی اور سیاسی شعور اسی درسگاہ میں پروان چڑھا۔ عملی زندگی کا آغاز صحافت سے کیا۔ پہلے مولانا محمد علی کے مددگار کی حیثیت سے ’’ہمدرد‘‘(دہلی) سے وابستہ ہوئے۔ کچھ دنوں بعد دہلی سے کلکتہ چلے گئے اور وہاں سے روزنامہ ’’جمہور‘‘ جاری کیا۔ پھر حیدرآباد جاکر ’’پیغام‘‘ نکالا۔

صحافت کے علاوہ سوانح اور تاریخ سے بھی انہیں گہرا شغف تھا۔ آثار جمال الدین، حیات اجمل، یادگار ابوالکلام آزاد ان کے قلم سے نکلی ہوئی مشہور سوانح عمریاں ہیں۔ ان کی عمر کے آخری ایام انجمن ترقی اردو (ہند) کی خدمت میں گزرے۔ کافی عرصے تک انجمن کے سکریٹری کی خدمت انجام دی۔ اس دوران وہ انجمن کے ترجمان ’’ہماری زبان‘‘ کے مدیر بھی رہے۔

اپنی ذات زندگی میں بھی اور تصنیفی کاموں میں بھی قاضی صاحب کے یہاں بہت نفاست پائی جاتی تھی۔ لباس، خوراک، رہن سہن ہر معاملے میں وہ بہت خوش سلیقہ تھے۔ اسی طرح تحریر میں بھی نفاست کا ثبوت دیتے ہیں اور بہت سوچ سمجھ کر ایک ایک لفظ کا انتخاب کرتے ہیں۔ ان کی عبارت بہت ستھری اور پاکیزہ ہوتی ہے۔ قاضی صاحب کی نثر نگاری کی ایک خصوصیت ہے۔ منتخب اشعار کا استعمال ان کے یہاں بہت ملتا ہے۔ اکثر مضامین کی ابتدا وہ کسی شعر سے کرتے ہیں۔ اور بالعموم خاتمہ بھی شعر پر ہی ہوتا ہے۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے