aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ڈاکٹر محمد دین تاثیر اردو شاعر ،نقاد اور ماہر تعلیم تھے ، ڈاکٹر تاثیر کی ادبی زندگی کا آغاز لڑکپن ہی میں ہو گیا تھا۔ کالج میں ان صلاحیتوں نے جلا پائی۔ اور 1924ء تک ادبی دنیا میں خاصے معروف ہو گئے۔ انھی دنوں ’’ نیرنگ خیال‘‘ لاہور کی ادارت ان کے سپرد ہوئی۔ دیگر ممتاز رسائل میں ان کی نقلیں اور مضامین شائع ہوتے تھے۔ انجمن ترقی پسند مصنفین کے بانیوں میں سے تھے۔ انھوں نے روایت سے بغاوت کی اور مروجہ اسلوب سے ہٹ کر آزاد نظم کو ذریعۂ اظہار بنایا ۔ڈاکٹر تاثیر اردو میں آزاد نظم کے بانیوں میں شمار ہوتے ہیں۔ آتش کدہ ان کی شاعری کا مجموعہ ہے جس میں تاثیر کی کہیں ہوئی غزلیں ، نظمیں اور قطعات شامل ہیں۔
محمد دین تاثیر اردو کے ان شاعروں میں سے ہیں جنہوں نے شاعری کے علاوہ ادبی ، سماجی اور تہذیبی موضوعات پر گہری فکری وابستگی کے ساتھ مضامین بھی لکھے۔ وہ ’نیرنگ خیال‘ اور ترقی پسند تحریک کے آرگن رسالے ’کارواں‘ کے مدیر بھی رہے۔ لیکن ان کی تخلیقی فکر نے جلد ہی انہیں ترقی پسند نظریاتی جبر سے نکال لیا اور وہ حلقۂ ارباب ذوق سے وابستہ ہوگئے۔ حلقے کے تخلیق کاروں اور ان کے نظریات سے متأثر ہوکر انہوں نے آزاد نظمیں کہیں جو بے پناہ تخلیقی امکانات کی حامل ہیں۔
تاثیر کی ولادت لاہور میں 28 فروری 1902 کو ہوئی۔ کیمبرج یونیورسٹی سے انگریزی ادبیات کی اعلی تعلم حاصل کی۔ ایم اے او کالج لاہور میں تدریسی فرائض انجام دئے۔ تاثیر کچھ عرصے تک آزاد کشمیر کے محکمۂ نشر و اشاعت کے انچارج بھی رہے۔
30 نومبر 1958 کو لاہور میں انتقال ہوا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets