aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ترنم ریاض ایک غیر معمولی صلاحیت کی افسانہ نگارہیں۔ ان کے افسانوں میں معاشرتی شعور کے ساتھ ساتھ نفسیاتی بصیرت اور متصوفانہ رنگ کی جھلک بھی ہے۔ ترنم ریاض کے یہاں متنوع زندگی کا گہرا تجربہ،فطرت انسانی کا شعور اور اظہار کی بے پناہ صلاحیت کے ساتھ ساتھ تاریخ ، تخیل اور معاصر زندگی سے لپٹی ہوئی پیچیدہ حقیقت کو بیان کرنے کے لئے نئے نئے فنی وسائل اور تکینک تلاش کرنے میں ان کا ثانی کوئی نہیں ہے۔ان کے افسانوں میں الفاظ کی بندش اور غضب کی چستی پائی جاتی ہے۔ان کے افسانوں میں معاشرے میں ہونے والی ناانصافیوں ، ظلم وجبر اور استحصال کی عکاسی خوب ملتی ہے ۔ان کے افسانوں کے کردار معاشرے کے وہ افراد ہیں جو ظلم و زیادتی اور نا انصافیوں کے شکارہیں اورغریب سے غریب تر ہوتے جارہے ہیں مگر ان کی آہ و فریاد کسی نے نہ سنی۔ترنم ریاض کے افسانوں کے اب تک چار مجموعے شایع ہوچکے ہیں جو ’’یہ تنگ زمین "،"ابابیلیں لوٹ آئیں گی "،"یمبرزل"،" مرارخت سفر"کے نام سے مشہور ہیں،زیر نظر کتاب" ابابیلیں لوٹ آئیں گی" بھی ان کے افسانوں کا مجموعہ ہے اس مجموعہ میں ان کے اکیس افسانے شامل ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets