aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مولاناابوالکلام آزاد کے اسلوب میں ہر لفظ نگینہ کی طرح جڑا ہوا ہے ،ہر عبارت مستحکم اور مربوط، ہر سطر دامن باغبان اور کف گل فروش کا منظر پیش کرتی ہے،کسی ایک لفظ کا بھی اپنی جگہ سے ہٹاناآراستگی خون کرناہے، مولانا کے اسلوب کی خوبصورتی نے ان کی تحریروں کو خلعت دوام عطا کیا ہے،مولانا کے اسلوب میں ایک طرح کی قطعیت اور ایمان کی مظبوطی نظر آتی ہے،ان کے اسلوب میں کہیں بھی شک ،تذبذب اور بے یقینی کی کیفیت نہیں پائی جاتی ، ان کے اسلوب میں عجم کے حسن طبیعت اور عرب کے سوز دروں کے ساتھ شکوہ تر کمانی، ذہن ہندی اور نطق عربی ہے،زیر نظر کتاب میں مصنف نے مولانا کی نثر، طرز تحریر،اسلوبیاتی تنقید،اردو نثر کی روایت اور ابوالکلام آزاد، طرزِآزاد کا ارتقاء، اور اس طرز کا اثر، مولانا کا اسلوب نگارش، اردو خطوط نگاری میں مولانا کا مرتبہ، اور مولانا کے اسلوب کی خصوصیات جیسے موضوعات کو پیش کیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets