aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
عمومی طور پر یہ بات نظر آتی ہے کہ دہلی کی ادبی نشستوں پر جب بھی خطرہ محسوس ہوا تب شعرا نے اپنے لئے ایک ایسی پر سکون جگہ کی تلاش کی جو انہیں ادب کی نشو نما میں مدد کرے ۔ ایک زمانے میں جب دہلی خرابات میں تبدیل ہوئی تو شعراء و ادبا نے لکھنو کو اپنا مستقر قرار دیا مگر جب 1857 میں دہلی برباد کی گئی تو شعرا و ادبا مختلف مقامات پر بکھر کر اپنی خدمات انجام دینے لگے ان میں سے کچھ نے جے پور کا رخ کیا اور وہیں رہ کر اپنی انجمنوں کو آباد کیا۔ یہ تذکرہ جے پور کے شعراء و ادبا پر مشتمل ہے جس میں حروف تہجی کے اعتبار سے شعرا کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ یہ تذکرہ اپنے اندر تہذبی و تاریخی پہلو لئے ہوئے ہے اور گویا کہ جے پور کی تاریخ کا ایک مرقع ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets