aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
رشید انجم (اصل نام) عبدالرشید خاں ہے۔ وہ نہ صرف ایک عظیم افسانہ نگار، ڈرامہ نگار اور ناول نگار ہی نہیں بہترین شاعربھی ہیں۔ یہی نہیں آپ نے اردو صحافت کے میدان بھی زبردست جولانیاں کی ہیں۔ رشید انجم نے 1970 میں قلمی رسالہ ”فلم دیش“ جاری کیا۔ بعد ازاں 1974 میں”سمجھوتہ“ اور 1976 میں”گل مہر“ ہفتہ وار رسائل کی ادارت بھی کی۔ آپ 2003 سے پندرہ روزہ ”صدائے اردو “ میں بلا اجرت مدیرِ معاون کے حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ فی زمانہ رشید انجم مشہورِ زمانہ اور تاریخی کتب خانہ”اقبال لائبریری“ کے مہتمم بھی ہیں۔
رشید انجم 10فروری1940 کو بھوپال میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا نام میاں عبدالرحیم اور والدہ کا سیدہ شفیعہ بیگم تھا۔ بی اے (آنرس ) تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد آپ بر سرِ روزگار ہوئے اور 28 مئی 1960 کو بلقیس بیگم سے رشتہِ ازدواج میں منسلک ہوئے۔ اب تک رشید انجم کی 14 کتب منظرِ عام پر آچکی ہیں جن میں ڈرامے نیز ایڈونچرس ناول شامل ہیں۔ اچھے شاعر بھی ہیں لیکن خاص شناخت افسانہ نگار، ڈرامہ نگار اور ناول نگار ہی کی ہے ۔ان فنون میںرشید انجم عظمتوں کی بلندیوں کا چھو لیا ہے۔ ان کے درجن سے زائد ڈرامے بھوپال و دیگر شہروں میں برپا ہوچکے ہیں۔ انھیں چھ اعزازت سے بھی نوازا گیا ہے ۔
تحقیق اور خاص کر فلمی دنیا کی تحقیق میں تو شاید ہندوستان میں ان کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ اس کی مثال رشید انجم کی کتاب ”جہانِ فلم کی مسلم اداکارائیں “ ہیں۔ میگزین سائز میں 286صفحات پر مشتمل یہ کتب مفصل بیان، دقیق تحقیق اور لسانی چابک دستی کی بہترین مثال ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets