aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تذکروں کی روایت اردو ادب میں بہت توانا رہی ہے۔ کلاسیکی دور سے کے کر آج تک تذکروں کی یہ صحت مند روایت چلی آ رہی ہے۔ اس کی ایک مثال زیر نظر یہ کتاب بھی ہے جو کشن پرساد کول کی کاوش ہے۔ اس کتاب میں انہوں نے دو قسم کے تذکرے شامل کیے ہیں۔ ایک کی نوعیت ادبی جبکہ دوسرے کی سماجی، ان میں کچھ نئے تذکرے بھی شامل ہیں تو کچھ پرانے بھی۔ جہاں تک ان کے انتخاب کی بات ہے تو ان میں دو باتوں کا لحاظ رکھا گیا ہے۔ یعنی ایک وہ تذکرے جن کا سامنا قاری کو آئے دن ہوتا رہتا ہے اور یہ ہر کس و ناکس کی زبان پر بھی رہتے ہیں لیکن کچھ تذکرے ایسے بھی ہیں جن کا تعلق ہماری قومی زندگی سے ہے۔ کچھ ان میں سے ایسے بھی ہیں جنہیں باقاعدہ ارباب ذوق و شوق کی خصوصی محفلوں میں پیش بھی کیا گیا۔ کچھ آل انڈیا ریڈیو لکھنؤ سے نشر بھی کیے گئے۔ ان میں کچھ اہم یہ ہیں 'ہماری آواز'، قومی آواز، رشی راناڈے، راجہ رام موہن رائے، دیر و حرم کے قصے، ہندی اردو یا ہندستانی وغیرہ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets