aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ڈاکٹر ناصر الدین انصار علاقہ برار سے ابھرنے والا عہدِ حاضر کا ایسا معتبر نام ہے جس کا ادبی، علمی، تنقیدی اور شعری ذوق نہایت بالیدہ اور تربیت یافتہ ہے۔انہیں اردو اورفارسی زبان و ادب پرقابلِ رشک عبور حاصل ہے۔ تدریسی خدمات میں مصروف رہنے کے باوجود بھی علم و ادب سے ان کی بے انتہا دلچسپی لائقِ ستائش ہے۔ڈاکٹر انصار حد درجہ فعال شخص ہیں۔ وہ اپنے فرصت کے اوقات کو مطالعہ و استغراق میں صرف کرتے ہیں۔ نتیجتا ان کے قلم سے نہایت اعلیٰ درجے کے علمی و تنقیدی مضامین ہندوستان بھر کے علمی و ادبی جرائد کی زینت بنتے ہیں۔ انھیں فارسی کے کلاسیکل شعراء کے اشعار تو اتنے یاد ہے کہ جن کا شمار ہی نہیں۔ گزشتہ دنوں ان کی تنقیدی و تحقیقی مضامین پر مشتمل کتاب ''ادبی مطالعات''منظرِعام پر آئی تھی۔
ڈاکٹر انصار متعدد خوبیوں کے مالک ہیں۔ ان کا ادبی ذوق نہایت شستہ ہے۔ وہ زبان کے مزاج شناس ہیں اس لیے ان کی تحریریں زبان و بیان کے لحاظ سے بڑی چست ہوتی ہیں۔ نثر نگاری میں ان کا اسٹائل اور اسلوب بھی ان کی شخصیت کی انفرادیت کا غماز ہے۔ انھوں نے غالب اور اقبال کے بعض اشعار کی تشریح و تفہیم عام ڈگر سے ہٹ کر کی ہے اور پھر اپنی علمیت اور ہمہ دانی کے سہارے جس طرح اپنے موقف کا دفاع کیاہے وہ قاری کو ورطہ حیرت میں ڈال دیتا ہے۔ یہیں سے ان کی قابلیت اور انفرادیت کو ہندوستان بھر میں تسلیم کیا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets