aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ادبستان خلیقی دہلوی کے تخیلات اور ادبی مقالات کا مجموعہ ہے جس کو اختر شیرانی نے ایک جامع مقدمہ کے ساتھ ترتیب دیا ہے۔ اختر شیرانی نے مقدمہ میں ادب کا مقصد، ادب کی تعریف، ادب کے اجزائے ترکیبی ، اردو میں ادب لطیف کی بنیاد بیان کرتے ہوئے ، جدید دور کا پس منظر بیان کیا ہے۔ اس کے علا وہ مقدمہ میں خلیقی دہلوی کی طرز تحریر میں قدرت بیان، اظہار و خیال، الفاظ و معانی کی ہم آہنگی ،مشاہدہَ فطرت، اصلاح معاشرت، نسائیات کے عنوانات کے تحت ان کے نظریات و خصوصیات بیان کئے ہیں۔ اس کتاب میں کل تیس مختلف عنوانات کے تحت نظریات اور مقالات شامل کیے گئے ہیں۔ ان کی خاص بات یہ ہے کہ بیشتر مضامین میں تمثیلی انداز میں اظہار خیال کیا گیا ہے تو کچھ مضامین میں بات براہ راست سیدھے طور پر کہی گئی ہے۔ اس کتاب کے تمام مضامین بے حد معلوماتی اور علمی ہیں ۔ جن میں فلسفہ حیات، تخیل، تدبیر منزل، نسائیت و شعریت ،نیرنگ التفات، نور جہاں کا شکار ایسے فلسفیانہ اور نفسیاتی مضامین ہیں جو قاری کو تخیل کی سیر کرواتے ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free