aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب اپنے قاری میں افسانہ نگاری کا ذوق پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ کتاب سید وقار عظیم کی ہے جو اردو افسانے کے اولین نقادوں میں شمار ہوتے انہوں نے باقاعدہ افسانہ کے فن پر تفصیل سے کی ہے۔ افسانہ کے ہر ہر جز کی باظابطہ وضاحت کی ہے۔ افسانہ کی ابتدا اور خاتمہ کیسے ہو، فنی ترتیب کیا ہونی چاہیے، اس کے کلائمکس اور خاتمہ میں کتنا فاصلہ ہونا چاہیے کہ پڑھنے والا دونوں کے فاصلے کو بے دلی سے نہ پڑھے، ایسے ہی بہت سے فنی نکات اس کتاب میں بتائے گئے ہیں جن کو پڑھ کر ہر شخص کے دماغ میں افسانہ نگاری کی صلاحیت پیدا ہونا فطری ہے اور اگر افسانہ نگاری کی صلاحیت پیدا نہیں ہوسکی تو کم از کم افسانہ کو ایک فن کی حیثیت سے دیکھنے کا ذوق تو پیدا ہو ہی جائے گا۔ اس کتاب میں انگریزی کے الفاظ کافی تعداد میں استعمال کیے گئے ہیں، ایسا اردو کی مشکل اصطلاحات کی مزید وضاحت کے لیے کیا گیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free