aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ایک ایسی ادیبہ جنہوں نے ادب سے گہری محبت کے باعث مرکزی حکومت کی ملازمت سے رضاکارانہ سبکدوشی اختیار کی۔ آپ کے دو ہندی شعری مجموعے "من کے پنکھ" اور "جگنو کی جنگ"، اور ایک اردو و ایک ہندی غزل مجموعہ "اگر تم مجھ سے کہ دیتے" شائع ہو چکے ہیں۔
اس کے علاوہ ڈاکٹر انجنا کی شاعری اور شخصیت پر اردو میں ایک تنقیدی کتاب "انجنا: ایک شخصیت، ایک شاعرہ" کے نام سے شائع ہو چکی ہے۔ ان کے ادبی سفر پر مبنی کچھ ہندی تحقیقی مقالات بھی ترتیب دیے جا چکے ہیں۔
ان کے غزل مجموعہ "اگر تم مجھ سے کہ دیتے" کو اتر پردیش حکومت کی ہندستانی اکیڈمی، پریاگ راج کی جانب سے سن 2020 کے لیے ریاستی سطح پر دیے جانے والے "فراق گورکھپوری اعزاز" سے نوازنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اب تک آپ کو ادبی خدمات پر 30 سے زائد اعزازات سے نوازا جا چکا ہے، جن میں دبئی میں آٹھواں ایشیائی لٹریری ایکسیلینس ایوارڈ، ممبئی میں چھببیسواں آشیرواد راج بھاشا سارسوت اعزاز، 2018 کا گیارھواں نیشنل ویمن ایکسیلینس ایوارڈ، نئی دہلی کا نیراج گیت رتن اعزاز اور بین الاقوامی ادبی ادارہ مانس سنگم کا وششت ساہتیہ اعزاز جو گورنر کے ہاتھوں دیا گیا، شامل ہیں۔
ڈاکٹر انجنا نہ صرف ایک ہمہ جہت ادبی شخصیت ہیں بلکہ اتر پردیش میں کئی تعلیمی اداروں کی منتظمہ بھی ہیں۔ آپ ایک فعال سماجی کارکن بھی ہیں، جو غریب بچوں کی تعلیم، نادار بچیوں کی شادی اور مزدوروں کے حقوق کے لیے خصوصی طور پر کام کر رہی ہیں۔
آپ 14 جولائی 1972 کو بُندیل کھنڈ کی سرزمین پر پیدا ہوئیں۔ بُندیل کھنڈ کی بیٹی اور پرتاپ گڑھ کی بہو کے طور پر آپ ملک و بیرونِ ملک میں اتر پردیش کا نام روشن کر رہی ہیں۔