aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اکبر الہ آبادی اُردو ادب میں باضابطہ طنز و مزاح کے پہلے شاعر تسلیم کیے جاتے ہیں۔ طنز و مزاح کی شاعری کے ذریعہ وہ قوم کو برائیوں سے باہر نکالنے کی اور قوم کی اصلاح کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب "اکبر کی شاعری کا تنقیدی مطالعہ"، صغری مہدی کی ایک اہم تصنیف ہے۔ اس کتاب کو لکھنے کے لیے مصنف اکبر کے کلام کا، ان کی شخصیت کا اور ان کے عہد کا بغور مطالعہ کیا اور ان تمام مواد کو حاصل کرنے کی کوشش کی جو اکبر الہ آبادی کے فن اور شخصیت کے حوالے سے موجود تھے۔ مصنفہ نے اس کتاب کے ذریعے قارئین کو یہ باور کرانے کی کوشش کی ہے کہ اکبر اونچے درجے کے شاعر، ایک ہمدرد مصلح اور باشعور انسان ہیں۔ وہ مغربی تہذیب کے مخالف نہیں بلکہ اس کے ناقد ہیں گویا مصنفہ نے اس کتاب کے ذریعے اس عام راے کو خارج کرنے کی کوشش کی ہے کہ اکبر مغربی تہذیب کے مخالف ہیں۔ یہ کتاب کل سات ابواب پر مشتمل ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free