aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اخلاق ناصری انفرادی ،اجتماعی اور خانوادگی اخلاقیات کی ایک جامع ترین کتاب ہے۔ جس کو خواجہ نصیر الدین طوسی نے امراض کے معالجے ، مراتب سعادت کے بیان ، اولاد اور مال و دولت کی تدبیر ، محبت وصداقت کی فضیلت اور حکومت داری کے آداب اور لوگوں کے ساتھ معاشرت جیسے اخلاقی موضوعات سے آراستہ کیا ہے ۔ اخلاق ناصری کی زبان فلسفیانہ و عالمانہ اصطلاحات سے پر ہے۔ یہ کتاب در اصل ابو علی مسکویہ کی کتاب تہذیب الاخلاق کا ترجمہ ہے ۔ کتاب فلسفیانہ مطالب سے پر ہے اسی لئے اس میں خارجی استدلال بہت ہی کم نظر آتے ہیں ۔ فارسی زبان کے طالبعلموں کے لئے یہ ایک بیش قیمت تحفہ ہے جسے ہر زمانے میں وہی اہمیت حاصل رہی ہے جو اس کے ابتدائی زمانے میں تھی۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets