aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر اخترالایمان کی منفرد شاعرانہ کمالات کا اعتراف نامہ ہے۔جس میں اخترالایمان کے فکر و فن کا احاطہ کیا گیا ہے۔اخترالایمان نے اپنے وژن اور اپنے گہرے تخلیقی شعور کی وجہ سے مسلسل اپنے وجود کا احساس دلایا ہے۔ان کی انفرادیت ان کے ہر قدم سے نمایاں ہے۔اختراالایمان کی پوری شاعری اپنے خوابوں کی شکست و ریخت کا احوال ہے۔ ان خوابوں کی تعبیریں وہ حقیقی زندگی میں تلاش کرتے ہیں۔لیکن جب ان خوابوں کی تعبیر نہیں ملتی تو ان کی رومانیت تا رتار ہوجاتی ہیں۔جس کی شکایت ان کے کلام میں واضح نظر آتی ہے۔اردو نظم کی اس صد سالہ تاریخ میں اختر الایمان سے بڑا شاکی اور کوئی پیدا نہیں ہوا۔اس شکایت میں احتجاج بھی ہے ،غم بھی غصہ بھی ،تندی و تلخی بھی ہے۔کہیں کہیں چیخ بھی سنائی دیتی ہے ۔پیش نظر کتاب اختر الایمان کے فکر و فن کا احاطہ کرتے ہوئے مختلف مضامین کےساتھ اہمیت کی حامل ہے۔
Read the author's other books here.
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free