aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
امجد اسلام امجد اردو شاعر، ڈراما نگار اور کالج لاہور کے شعبہ اردو میں استاد رہے ہیں۔ انہیں ٹی وی ڈراما " خواب جاگتے ہیں " پر گریجویٹ ایوارڈ مل چکا ہے۔ ان کے متعدد شعری مجموعات کے علاوہ تنقیدی مضامین کی ایک کتاب " تاثرات" شائع ہوچکی ہے۔ زیر نظر مجموعہ "عکس " ان کی عربی صلاحیت کے ساتھ ہی شعر گوئی میں نابغیت کو بتاتا ہے ۔ اس مجموعے میں انہوں نے جدید عربی نظموں کا منظوم ترجمہ کیا ہے۔ اس ترجمہ کے توسط سے انہوں نے دور حاضر کی عرب فلسطینی شاعری سے اردو داں طبقے کو آگاہ ہونے کاموقع فراہم کیا ہے۔ ان اشعار میں فلسطینی عوام کا مسلح انقلاب، آزادی اور انصاف کے تحفظ کے لئے ان کی جدو جہد کو اجاگر کیا گیا ہے۔ یہ کتاب قاری کو فلسطین کی طویل جدو جہد کے بارے میں کئی اہم معلومات فراہم کرتی ہے ۔ گویا کہ یہ مجموعہ عربی شاعری کا ایک نمائندہ انتخاب ہے۔ ان ترجموں کے بیشتر حصے پاکستان کے مختلف اخباروں میں چھپ چکے ہیں جنہیں قاری نے خوب پسند کیا۔ یہ مجموعہ قاری کو ایک نئی لذت سے آشنا کراتا ہے۔
نام امجد اسلام اور تخلص امجد ہے۔۴؍اگست۱۹۴۴ء کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے(اردو) پاس کیا اور درس وتدریس سے منسلک ہوگئے۔ کچھ عرصہ نیشنل سنٹر سے وابستہ رہے۔ چلڈرن لائبریری کمپیلکس ، لاہور کے پروجیکٹ ڈائرکٹر کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ امجد اسلام کو شاعری کے علاوہ تنقید اور ڈرامے سے لگاؤ ہے۔ آپ کے کئی ٹی وی ڈرامے پبلک سے خراج تحسین حاصل کرچکے ہیں۔ ڈرامہ’’وراث‘‘کو لوگوں نے بہت پسند کیا۔ قومی ایوارڈ ’’پرائڈ آف پرفارمنس‘‘ اور ’’ستارۂ امتیاز‘‘ کے علاوہ پانچ مرتبہ ٹیلی وژن کے بہترین رائٹر، سولہ مرتبہ گریجویٹ ایوارڈ اور دیگر متعدد ایوارڈ حاصل کرچکے ہیں۔ یہ بیس سے زیادہ کتابوں کے مصنف ہیں۔ چند نام یہ ہیں:’’برزخ‘، ’عکس‘، ’ساتواں در‘، ’فشار‘، ’ذراپھر سے کہنا‘(شعری مجموعے)، ’وارث‘، ’دہلیز‘(ڈرامے)، ’آنکھوں میں تیرے سپنے‘(گیت) ، ’شہردرشہر‘(سفرنامہ)، ’پھریوں ہوا‘، ’یہیں کہیں‘۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:376
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets