Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

CANCEL DOWNLOAD SHER

Editor : Mahmood Ilahi

Edition Number : 001

Publisher : Uttar Pradesh Urdu Academy, Lucknow

Origin : Lucknow, India

Year of Publication : 1988

Language : Urdu

Categories : Comments

Pages : 241

Contributor : Sundarayya Vignana Kendram, Hyderabad

al-hilal ke tabsare
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

About The Book

الہلال مولانا آزاد کا جاری کردہ ہفتہ واری اخبارہے جسے مختصر وقت میں حیات جاودانی نصیب ہوئی۔الہلال نہ صرف مولانا آزادکا عظیم الشان کارنامہ ہےبلکہ اردو صحافت کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتاہے،مولانا آزاد نے الہلال کے ذریعہ وہ صور پھونکاجس سے مدت دراز کا سویا ہوا تعلیم یافتہ طبقہ بیدار ہوگیا،اور تحریک آزادی کی لہر تیز ہوگئی۔ صوری حسن اس کی طباعت و نگارش اور تصاویر کا بالالتزام جاذب نظر تو تھی ہی ،معنوی حسن جو اس کی طرز تحریر میں پوشیدہ ہے ، وہ ہمیں پوری طرح متاثر کرتا ہے،اس اخبار کو مولانا نے ایک خاص مقصد کے تحت جاری کیا تھا،اس اخبار کے ذریعہ ملت اسلامیہ کو دعوت دینا مقصود تھا، مولانا ملت اسلامیہ اور آزادئ حق کے ساتھ ساتھ اردو کی ترقی کے بھی خوہاں تھے،الہلال کے اداریہ نگار صرف آزاد جیسے عظیم المرتبت شخصیت نہیں تھی بلکہ ان کے علاوہ جو شخصیات اداریہ لکھتی تھیں ان کی ہستی بھی آزاد سے کم نہ تھی،ان عظیم ہستیوں میں مولانا سید سلیمان ندوی، مولانا عبد السلام ندوی، مولانا عبد اللہ عمادی اور دیگر معروف شخصیات تھیں، الہلال کے مضمون نگاروں میں ملک کے صف اول کے ادیب اور انشاء پرداز شامل تھے،الہلال میں موضوعات کا تنوع تھا، مذہب کے علاوہ سیاست، معاشیات، نفسیات، تاریخ، جغرافیہ، سوانح، عمرانیات، ادب اور حالات حاضرہ کے مسائل اور ان کا حل، مختلف اخبارات پر تبصرہ، یہ تمام چیزیں تحریر میں پوشیدہ تھیں ، مولانا آزاد اپنے اس اخبار میں حق و باطل کی معرکہ آرائی میں کسی کو نہیں بخشتے تھے، چاہےان کے ہم وطن ہوں یا ارباب حکومت، علماء دین ہوں یا اکابر قوم، حق و صداقت کو اپنا عصا بنا کر سبھوں پر بےخوفی سے وار کرتے تھے۔ الہلال کی ضرب کاری سےحکومت ہند کا ایوان بھی لرز اٹھا تھا چنانچہ حکومت اس اخبار کی مخالفت میں اتر آئی، اشاعت میں روڑے اٹکائے جانے لگے، ستمبر 1913 میں الہلال کے دو ہزار کی ضمانت طلب کی گئی تاہم الہلال تب بھی جاری رہا، پھر 1914 میں مولانا سیاسی مسائل میں بری طرح الجھ گئےتھے اور اخبارات کے اخراجات مشکل ہو رہے تھے مگر پھر بھی یہ اخبار جاری رہا،اور حکومت نے دوسری بار دس ہزار روپئے کی ضمانت طلب کی۔ اس بار ضمانت ادا کرنا الہلال کی سکت سے باہر تھا، لہذا 18 نومبر 1914 کو الہلال کا آخری شمارہ شائع کرکے بند کر دیا گیا،الہلال 13 جولائی 1912 کو جاری ہو کر 18 نومبر 1914 کو بند ہوا، اس عرصے میں الہلال نے مسلمانانِ ہند کی مذہبی وسیاسی زندگی میں انقلاب کی لہر دوڑادی ، ایک نئی روح اور جان پیدا کردی۔ زیر نطر کتاب الہلال میں شامل وہ تبصرے ہیں جو مولانا نے مطبوعات جدیدہ پر شائع کئے تھے، جن سے مولانا کے تنقیدی شعور کا پتا چلتا ہے۔ ان تبصروں کو محمود الہی نے مرتب کیا ہے۔

.....Read more
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

More From Author

Read the author's other books here.

Popular And Trending Read

Find out most popular and trending Urdu books right here.

See More

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
Speak Now