aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
الیکژندر پشکن کو روس کا قومی شاعر کہا جاتا ہے، اصلاً اس دور کا نمائندہ ہے جب روسی ادب اور خاص طور پر روسی ناول نگاری اپنے عروج پر تھی، اسی لیے کئی اسکالر متفقہ طور پر اسے روسی ناول کا بھی اولین روح رواں تصور کرتے ہیں۔ یہ وہ دور تھا جب روسی ادب کے افق پر اِوان ترگنیف، اوان گورخانوف، لیو تالستائے، میخائل لرمونتوف اور نکولائی گوگول جیسے تارے اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ چمک رہے تھے۔ زیر نظر کتاب جسے روسی سے اردو زبان کے نامور مترجم ظ. انصاری نے ترجمہ کیا ہے۔ ظ انصاری کا یہ ترجمہ پشکن کی مکمل تخلیقات کا ترجمہ نہیں ہے بلکہ انہوں نے اس کا انتخاب کیا ہے۔ کتاب میں پشکن کے ذریعےاستعمال کردہ اپالو دیوتا کو اردو میں سرسوتی دیوی سے بدل دیا ہے جو صحیح معنوں میں ہندستانی اساطیر میں اپالو کی قائم مقام ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free