aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ؒ کی نہایت ہی اہم کتاب "الطاف القدس کا یہ پہلا اردو ترجمہ ہے، جسےنبیرہ شاہ رفیع الدین، سید ظہیر الدین نے کیا ہے۔ اس کتاب میں ایک کالم میں اصل متن ہے جو کہ فارسی زبان میں ہے اور اس کے سامنے ہی دوسرے کالم میں اردو ترجمہ ہے، شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ؒ کی تصانیف کو تمام ہی علمی حلقوں میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا اور اسلام کا قیمتی سرمایہ قرار دیا جاتا ہے، اس کتاب میں شاہ صاحب کے وہ الہامات بیان کئے گئے جو ان کو وقتا فوقتا ہوئے تھے ، اس کتاب میں قلب، عقل ، نفس، روح، اور سر وغیرہ کی حقیقت بیان کی گئی ہے ،اس کتاب کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ" ادراک انسانی کے تنوّع کی حقیقت معلوم کرنے کے لئے" اس کتاب کا مطالعہ نہایت ضروری ہے، شاہ صاحب نے اپنی اس کتاب کو زیادہ تر وجدانی اور کشفی باتوں سے مزین کیا ہے ۔تصوف کا مطالعہ کرنے والوں ، ہدایت کی راہ جستجو کرنے والوں اور ولی اللہی تصوف سے دل چسپی رکھنے والوں کے لئے یہ کتاب کافی مفید ہے ، شاہ صاحب کی دیگر تصوف کی کتابوں کو سمجھنے کے لئے اس کتاب کا سمجھناضروری ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free