aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
حمیدہ جبیں نے اپنی زندگی میں کئی ناول لکھے، تاہم ان کے بارے میں یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ وہ اردو ناول کی تاریخ میں بہت زیادہ معروف نہیں ہیں۔ غالباً اس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے تاحیات کثرت سے مقبول عام ادب یعنی پاپولر لٹریچر پر زیادہ توجہ دی۔ اس طرح کے ادب کو مقبولیت تو بہت ملتی ہے لیکن اس میں معیار اور ادبیت کا خاصا فقدان ہوتا ہے لیکن یہ حقیقت اپنی جگہ مسلم ہے کہ اس طرح کا ادب قارئین کو زبان و بیان برتنے کا سلیقہ معیاری ڈھنگ سے سکھا دیتا ہے۔ کم و بیش یہی بات زیر نظر اس ناول ’امانت‘ کے بارے میں کہی جا سکتی ہے۔ یہ ناول ان کے زیادہ تر ناولوں کی طرح رومان انگیز ہے لیکن اس میں انہوں نے جس سلاست اور روانی کے ساتھ زبان و بیان کو برتا ہے وہ کئی معیاری اور صف اول کے لٹریچر سے بھی آگے کی چیز ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free