aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مشہور و معروف ناول "راجہ گدھ" کی خالق بانو قدسیہ اپنے فن اور منفرد تخلیقات کے سبب ادبی دنیا میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔زیر نظران کے افسانوں کا مجموعہ "امربیل" ہے۔ جس کے افسانے بانو قدسیہ کے فنی مہارت کی عمدہ مثال ہیں۔جس میں ہو نقش اگرباطل،سوغات، کتنے سوسال ،سامان سیون، پریم جل ،سمجھوتہ وغیرہ کل نو افسانے شامل ہیں۔امربیل مجموعے میں شامل آخری افسانہ ہے۔ان کی کہانیوں میں تصوف او ررومان کا حسین امتزاج دیرپا اثر چھوڑنے میں کامیاب ہے۔ان کے افسانوں کی مخصوص رومانی فضا جس میں ان کی انفرادیت رچی بسی ہے۔ابتدا سے آخر تک قائم ہے۔بانو قدسیہ کی تحریر میں جہاں مفکرانہ گہرائی و گیرائی ہے وہیں نفاست و سلاست کے ساتھ گہرا فلسفہ بھی ملتا ہے۔ان کی تحریریں اپنی تہذیب و ثقافت کے رنگ سے سجی روزمرہ زندگی میں چلتے پھرتے کرداروں کے ساتھ مشرق و مغرب کےاقدار کا موزانہ کرتی اہمیت کی حامل ہیں۔ان کی کہانیوں کے کردار عام آدمی کے روپ میں فطری انداز میں سامنے آتے ہیں۔عورت کو بانو قدسیہ نے بالکل منفرد اور انوکھے انداز میں پیش کیا ہے۔وہ عورت کو کہیں بھی مرد کےخلاف بغاوت پر آمادہ نہیں کرتیں،بلکہ عورت کو عورت کے درجے پر فائز رکھ کر مرد کو اس کا محافظ بننے کا درس دیتی ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free