aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ہندوستانی تمدن کبھی بھی جامد اور یکطرفہ نہیں رہا۔ تاریخ کے ہر دور میں ملی جلی اقدار اس کی خصوصیات رہی ہیں۔ ان خصوصیات کو بیش قیمت بنانے میں عہد وسطیٰ کے عظیم شاعر و صوفی امیر خسرو کا بڑا حصہ ہے ۔ بقول جواہر لال نہرو" ہندوستان میں خسرو جیسا کوئی شاعر نہیں ہوا کہ چھ سو سال گزرنے کے بعد بھی جس کے گیتوں میں جنتا کے لئے اتنی کشش ہو"۔ ان کی زندگی پر مشتمل یہ کتاب ان کے سات سو سالہ تقریبات کے موقع پر نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ نے جاری کی ہے ۔ اس میں ان کے بچپن و جوانی کے حالات ، شاہی دربا میں آپ کا انداز، سماجی زندگی ، ہندوستان سے محبت، ہندی شاعری سے لے کر ان کے دین ومذہب تک پر گفتگو ہوئی ہے۔ موقع بموقع ان کی اور دیگر متعلقہ اشخاص کی تصویریں ہیں جن سے ماضی میں جھانکنے کا موقع ملتا ہے۔ ٹائیٹل انتہائی دلکش ہے جس میں قلعے میں بچھی ہوئی قالین پر امیر خسرو کو محو مطالعہ دکھایا گیا ہے اور سامنے سنہرے باغوں کا حسین منظر ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free