aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
پنڈت نارائن پرشاد صاحب بیتاب دہلوی کی لکھی ڈراما ’’امرت‘‘ کی دوسری کاپی دستیاب نہیں ہوئی، اس کی زبان بہت ہی صاف ستھری اور بامحاورہ ہے۔ مکالمے پر شاعری غالب ہے، ڈرامے کے کردار مقفہ مکالموں کے ذریعہ اپنا مدعا بیان کرتا ہے۔ سنہ اشاعت سے بھی اندازہ ہوتا ہے کہ اس زمانے میں عام اردو بول چال کی زبان میں شاعری کا خاصہ دخل تھا۔ فلمیں بھی اسی انداز کی بنتی تھیں، شاید اس زمانے میں عام لوگوں کو بھی مقفہ زبان زیادہ مرعوب تھی۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets