aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اگر کسی زبان کی اہمیت کا اندازہ لگانا ہو تو اس کے ماضی پر نظر ڈالنا ضروری ہوتا ہے کیوں کہ جس زبان کا ماضی جتنا تابناک ہوگا اس کا مستقبل بھی تابناک ہونے کی امید کی جا سکتی ہے ۔ اسی لئے ہمیں ادبی تواریخ کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ہم کم وقت میں متعددد کتب کی ورق گردانی سے بچ جائیں اور کم وقت میں زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کر سکیں ۔ ہندوستان میں اردو ایک طویل عرصے سے پڑھی اور پڑھائی جاتی رہی ہے ۔ مگر وہ عربی کی شکل میں پڑھی اور پڑھائی جاتی ہے اب غیر عربی والوں کے لئے مشکل تھا کہ وہ عربی کی تاریخ ادب پر بھی نظر ڈالیں اسی لئے عربی ادب کی تاریخ کو اردو زبان میں مرتب کیا گیا تاکہ اردو زبان و ادب سے تعلق رکھنے والے بھی اس زبان کی ادبی تاریخ سے واقفیت حاصل کر سکیں ۔ یہ کتاب عربی ادب کی زمانہ جاہلیت کی ادبی تاریخ پر مبنی ہے ۔ کتاب چار جلدوں میں ہے اور یہ اس کی پہلی جلد ہے۔ اس کا پہلا باب عرب کی تاریخ پر ہے اور دوسرا باب اسلام سے پہلے عربوں کی سیاسی حالت ، تیسرا باب جاہلی زمانہ میں نثر ،چوتھا باب جاہلی زمانے میں شعر و شاعری پر مبنی ہے ۔ کتاب بہت ہی تفصیلی اور معلومات سے پر ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free