aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو میں نعت ان اشعار کے لئے مخصوص ہے جو صرف اور صرف نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان ممدوحہ میں کہے گئے ہوںنعت گوئی یعنی رسالت مآب کی مدح کی ابتدا اللہ کے رسول کے زمانے میں ہی ہوگئی تھی بلکہ اللہ کے رسول ؐ نے کفار قریش کو ہرزہ سرائی کا جواب دینے کے لیے حسان بن ثابت، عبداللہ بن رواحہ کو جوابی اشعار لکھنے کا حکم دیا جن کا مرکزی نقطہ مدح رسالت ہی ہوتا تھا۔آپؐ نے بعض اوقات مسجد نبوی میں بیٹھ کر اشعار کی سماعت فرمائی اور اچھے اشعار پر اظہار پسندیدگی بھی فرمایا.زیر نظر کتاب ،"ارمغان نعت "نعت کے فن ، روایت اور ارتقاء پر ایک مبسوط کتاب ہے۔ اس کتاب کو پانچ ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے۔پہلے باب میں اصحاب رسول کے نعتیہ کلام کا انتخاب ہے ۔دوسرے باب میں فارسی نعت کا انتخاب ہے ، تیسرا باب قدیم اردو نعت کے حوالے سے ہے، چھوتھا باب جدید نعت پر مشتمل ہے۔جبکہ پانچواں اور آخری باب اس دور کے نعتیہ کلام پر مشتمل ہے جس دور میں یہ کتاب تالیف کی گئی۔ گویا اس کتاب میں عربی، فارسی اور اردو کی منتخب نعتیں موجود ہیں۔ اردو میں یہ نعت کا سلسلہ بندہ نواز گیسو دراز سے شروع ہوکر ڈاکٹر کلیم عاجز تک وسیع ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free