Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : اثر لکھنوی

اشاعت : 001

ناشر : انجمن ترقی اردو (ہند)، علی گڑھ

مقام اشاعت : لکھنؤ, انڈیا

سن اشاعت : 1959

زبان : Urdu

موضوعات : شاعری

ذیلی زمرہ جات : انتخاب

صفحات : 65

معاون : رامپور رضا لائبریری، رام پور

اثَر لکھنَوی
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف: تعارف

اردو کے معتبر شاعر، عالی نقاد، عالم ، ادیب، مترجم اور فرہنگ نگار جناب اثر لکھنوی کی ولادت 12 جولائی 1885 کو لکھنؤ کے محلہ کٹرہ ابو تراب میں ہوئی۔ ان کا اصل نام مرزا جعفر علی خاں تھا۔ اثر کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہی ہوئی۔ 1902ء میں انٹرنس کا امتحان پاس کرکے کیننگ کالج لکھنو میں داخل ہوئے اور وہیں سے 1906ء میں بی اے پاس کیا۔ سال بھر انگریزی ایم اے کا کورس پڑھا اور ایل ایل بی میں بھی داخلہ لیا۔ انہیں شاعری کے فن پر کامل عبور تھا اور وہ اردو زبان کے پارکھ تھے۔ البتہ فارسی، ہندی، انگریزی اور سنسکرت سے واقفیت رکھتے تھے۔ اثر نے گیارہ سال کی عمر میں نوحے لکھنا شروع کیا۔ اس وقت وہ "جعفرؔ" تخلص کرتے تھے۔

اثر نے 1907ء میں سیتا پور سے اپنی ملازمت کا آغاز کیا اور 1909ء میں وہ ڈپٹی کلکٹر کے عہدے پر فائز ہوئے۔ 1922ء تک کانپور میونسپلٹی میں بحیثیت ایگزیکٹو آفیسر خدمات انجام دیں۔ 1935ء تک ڈپٹی کلکٹر کی حیثیت سے خدمات دیتے رہے اور اس کے بعد ترقّی پاکر 1937ء سے 1940ء تک کلکٹر رہے۔ کلکٹری کے آعلیٰ منصف سے سبکدوش ہوکر ریاست جمو و کشمیر میں وزیر اور تھوڑی مدت کے لیے وزیر اعظم بھی رہے۔ دورانِ ملازمت "ایم-بی-ی"، "خان بہادر" کے خطابات اور"sword of honour" کے علاوہ کئ تمغے حاصل کئے۔ اثرؔ لکھنوی کو 1962ء میں "پدم بھوشن" اعزاز ان کی اردو خدمات پر دیا گیا۔

اثرؔ لکھنوی کی شاعری کی کتابوں میں غزلوں کے مجموعے "اثرستان" (1924ء)، "بہاراں" (1939ء)، "نوبہاراں" (1957ء) اور "عروس فطرت" (نظموں کا مجموعہ 1962ء) ، "مطالعۂ غالب" (1957ء)، "انیسؔ کی مرثیہ نگاری"(1951ء)، "چھان بین" (تنقیدی مضامین 1950ء)، "فرہنگ اثرؔ" کی تین جلدیں اور مختلف زبانوں کے منظوم ترجمے اور "بھگودگیتا" کا ترجمہ بھی شامل ہیں۔ کچھ غیر مطبوعہ کلام ’’ سحرستان‘‘ میں بھی موجود ہے۔ 82 سال کی عمر میں 6 جون 1967ء میں ان کا انتقال ہو گیا اور وہ تال کٹورے لکھنؤ کی کربلا میں آسودہ خاک ہوئے۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے