Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : حسن نعیم

اشاعت : 001

ناشر : شالیمار پبلیکیشنز، حیدرآباد

مقام اشاعت : حیدر آباد, انڈیا

سن اشاعت : 1971

زبان : Urdu

موضوعات : شاعری

ذیلی زمرہ جات : غزل

صفحات : 123

معاون : جامعہ ہمدردہلی

اشعار
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

پیش نظر حسن نعیم کا مجموعہ کلام " اشعار" ہے۔ جس کے متعلق محمود خاور لکھتے ہیں،" ان کے (حسن نعیم) کے اشعار میں ایسی hauntingکیفیت ہے اور ان کے افکار میں ایسی دل نوازی ہے جن کے اسباب مفتوں ڈھونڈے جائیں گے ،یہ میری کوئی رائے نہیں ، بلکہ میرا تجربہ ہے کہ ان کے اشعار قاری کو اپنی گرفت میں لے کر دیر تک سوچنے پر مجبور کرتے ہیں ،یہ صورتحال ان کے نت نئے استعاروں یا ان کی اچھوتی تراکیب کی بنا پر ہے کہ اسی میں ان کے ترشے ہوئے ڈکشن کا ہاتھ ہےِ یا بیک وقت ان سبھوں کا، اس کے بارے میں آپ خود فیصلہ کریں، پوری کتاب ضرور حاضر ہے۔" زیر تبصرہ مجموعہ میں حسن نعیم کے تقریبا پچاس غزلیں شامل ہیں۔جس میں شاعر نے اپنی زندگی کے کئی آلام اور حادثوں کو غزلیہ پیرائیہ میں ڈھالا ہے۔ان کاکلام خوشی وغم کے ملے جلے احساسات کا عکاس ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

حسن نعیم ان ترقی پسند شاعروں میں سے ہیں جو تحریک کے مثبت انقلابی خیالات کے نہ صرف حامی رہے بلکہ عملی سطح پر بھی ان نظریات کے تحت ایک نئے معاشرے کے قیام کی جد وجہد کرتے رہے۔ اس جد وجہد میں انہوں نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بھی شامل کیا لیکن فن کی پوری حرمت کو بچائے رکھ کر۔ ان کی شاعری تحریک کے نظریاتی پرچار اور انقلابی نعروں میں گم نہیں ہوئی بلکہ ایک نئی اور تازہ دم شعری روش کے آغاز کا سبب بنی۔ یہ شاعری کلاسیکی شعور، نئے زمانے کے مسائل ومصائب اور ان کے اظہار کے نئے طریقوں سے واقفیت کا آمیزہ ہے۔ 
حسن نعیم کی پیدائش عظیم آباد پٹنہ میں 6 جنوری 1927 کو ایک نہایت ذی علم اور مذہبی خانوادے میں ہوئی۔ ان کے دادا سید غلام حیسن قاسم راجگیر کی درگاہ پیر امام الدین کے سجادہ نشین تھے۔ والد نے جدید تعلیم حاصل کی اور بیرسٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ حسن نعیم کی ابتدائی تعلیم شیخ پورہ میں ہوئی۔ 1943 میں محمڈن اینگلو عربک اسکول پٹنہ سے ہائی اسکول کیا۔ اس کے بعد بی این کالج پٹنہ سے انٹر کیا۔ 1946 میں علیگڑھ میں بی ایس سی میں داخلہ لیا۔ علیگڑہ کے زمانۂ طالب علمی میں ہی انجمن ترقی پسند مصنفین سے وابستہ ہوئے اور ایک فعال کارکن کے طور پر مشہور ہوئے۔ علیگڑھ سے پٹنہ واپسی پر انجمن کی مقامی شاخ کے سکریٹری منتخب ہوئے۔ 
ابتدا میں حسن نعیم نے پٹنہ اور کلکتہ کے مقامی اسکولوں میں عارضی ملازمتیں کیں۔ بعد میں وہ کئی اہم سرکاری عہدوں پر فائز رہے۔ 1968 میں سرکاری ملازمت سے سبکدوش ہوکر غالب انسٹٰی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر کی خدمات انجام دیں۔ 
حسن نعیم کے دو شعری مجموعے شائع ہوئے۔’ اشعار‘ اور دبستان‘22 فروری 1991 کو انتقال ہوا۔ 

 

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے