aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اشفاق اللہ خاں کی پیدائش شاہجہاں پور اترپردیش کے ایک خوشحال گھرانے میں 22اکتوبر 1900 کو ہوئی تھی۔ وہ نہایت صلح جو، خوش مزاج اور سلجھی ہوئی طبیعت کے انسان تھے۔ وہ کشت وخون کو پسند نہیں کرتے تھے مگر جس راستے پر وہ چل رہے تھے وہاں انگریز، پی اے سی، آرمڈ کانسٹبلری اور پولیس سے جھڑپیں روزمرہ کی بات تھی۔ لہٰذا انقلاب کے اس راستے میں ان کی نرم مزاجی اور صلح جوئی بھی آڑے نہیں آئی۔ 14 سال کی عمر میں انڈین ری پبلکن ایسوسی ایشن میں شامل ہو گئے تھے۔ انڈین ری پبلکن ایسوسی ایشن انقلابیوں کی ایک سرگرم اور فعال تنظیم تھی۔مشہور زمانہ کا کوری کیس، جس میں اشفاق اللہ خاں کو پھانسی کی سزا ہوئی، اس میں انہوں نے سامراجی نظام کے خلاف جس جرا ت مندی اور دلیری کا ثبوت دیا اس کی مثالیں تاریخ میں بہت کم دیکھنے کو ملتی ہی۔ان کی گرفتاری کے لئے انگریز سرکار نے بڑے انعام کا اعلان کیا تھا۔ اسی کے لالچ میں ان کے بچپن کے ایک ساتھی نے ان کو گرفتار کروایا تھا ۔6اپریل 1927 کو لکھنو کے سیشن جج مسٹر ہملٹن نے اشفاق اللہ خاں کو پھانسی کی سزا سنائی۔ ان پر 5دفعات لگائی گئی تھیں۔ جن میں دو دفعات کے تحت تاعمر کالا پانی کی سزا اور تین دفعات کے تحت سزائے موت دی گئی تھی۔ زیر نظر کتاب "اشفا ق اللہ خاں شہید (حیات و افکار) ان کی سوانح حیات ہے ،اس سوانح حیات کو ابو سلمان شاہجہان پوری نے ترتیب دیا ہے۔اس کتاب کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔پہلے حصے ان کی سوانح حیات پر مشتمل ہے، جس کو چودہ ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے،ان چودہ ابواب میں ان کی پیدائش سے لیکر ابتدائی دور کے سماجی حالات ،کاکوری کیس، مقدمات کی کاروائیاں اور مقدمات کے فیصلے اور سزاؤں کے حوالے سے تفصیلی مواد پیش کیا گیا ہے۔جب کہ کتاب کا دوسرا حصہ خود نوشت پر مشتمل ہے، اس دوسرے حصے کو بھی سات ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے، ان سات ابوب میں خاندان ،تعلیم و تربیت،عہد انقلاب ،مین پوری سازش کیس، مکاتیب اورپیغامات وغیرہ کا ذکر ہے۔کتاب کا آخری حصہ کاکوری سازش کیس اور عدالتی کارویوں کو اخبارات کے آئنے میں پیش کیا گیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free