aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"اسرار خودی "شاعر مشرق علامہ اقبال كی مشہورفارسی كتاب ہے ۔یہ اقبال كی پہلی فلسفیانہ شاعری كا مجموعہ ہے۔اس كتاب میں انفرادیت كے بارے میں نظمیں شامل ہیں۔پروفیسر یوسف سلیم ہاشمی نے"اسرار خودی " کی شرح کے ساتھ مرتب کیا ہے۔اسرار خودی دراصل حقائق و معارف كا گنجینہ ہے۔اس میں شامل بہت سے اشعار ایسے ہیں كہ ہر ایك كی تشریح میں كئی كتابیں لكھی جاسكتی ہیں۔لیكن اس كتاب میں شرح كو اختصار سے پیش کیاہے۔علامہ اقبال نے اس مثنوی میں بلاشبہ خودی كے اسرار واضح كیے ہیں۔یعنی وہ استعدادیں یا صلاحیتیں جو خودی میں پوشیدہ ہیں ۔علامہ کو جب معلوم ہواکہ قوم كی بربادی كا سبب نفی خودی كا غیر اسلامی عقیدہ ہے تو انھوں نے اپنے دل و دماغ قوتوں كو اثبات خودی كے اسلامی عقیدہ كی اشاعت كے لیے وقف كردیا۔اسی لیے اسرارخودی میں مسلمانوں میں عشق رسول ﷺ كے تحت خودی کو بیدار کرنے کی کوشش کی ۔اقبال نے اس مثنوی كے ذریعہ مسلمانوں میں قوت ،ایمانی جذبہ اور انقلاب پیدا کردیاتھا۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free