aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اٹل بہاری واجپائی تین مرتبہ ہندوستان کے وزیر اعظم رہے۔واجپائی جی ملک کے صف اول کے سیاسی رہنما ہونے کے ساتھ ساتھ ہندی کے عمدہ شاعر بھی تھے۔ سیاسی مصروفیات میں بھی انہوں نے شاعری کو اپنے سینے سے لگائے رکھا۔ واجپائی جنہیں اعتدال پسند قائد کہا جاتا ہے انہوں نے اپنی شاعری میں بھی اپنے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔ اپنے طویل سیاسی سفر میں واجپائی نے وقت کے ہر سلگتے مسئلے پر نظمیں کہی ہیں. زیر نظر کتاب باجپائی جی کی نظموں پر مشتمل ہے ، در اصل یہ نظمیں دیونا گری میں شائع ہوئی تھیں ، ان نظموں کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے قمر وصی نجمی نے انھیں نظموں کو اردو رسم الخط میں شائع کیا ،اس کتاب میں اٹل باہری باجپئی کی اکیاون نظمیں شامل ہیں ، یہ نظمیں اٹل جی کی شاعرانہ شخصیت کے گونا گوں پہلوؤں کی نمائندگی کرتی ہیں اور ان کے ذہنی اور جذباتی رویوں کی ترجمان ہیں ، ان کی نظموں کو چار حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ، پہلاحصہ :محسوسات کے نغمے پر مشتمل ہے ، دوسرے حصے میں قومی نغمے ، تیسرا حصہ للکار کے نغمے اور چوتھا حصہ متفرق نظموں پر مشتمل ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free