aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
رامانند ساگر بالی ووڈ کے معروف فلمساز، ہدایت کار اور کہانی نویس تھے۔ ان کا ٹی وی سیرئیل،رامائن بہت مشہور ہوا۔انھیں اردو زبان سے بہت لگاؤ تھا،نیز تقسیمِ ہند کے واقعات کے وہ چشم دید شاہد تھے۔سو اس موضوع پر ان کا یہ ناول ۱۹۴۸ میں شائع ہوا،جس کا دیباچہ خواجہ احمد عباس نے لکھا۔یہ کتاب چار حصوں کے سترہ ابواب میں منقسم ہے۔یہ ناول مشرقی اور مغربی پنجاب، لاہور اور امرتسر کے فرقہ وارانہ فسادات کے حوالے سے اس دور کے سماج کی تصویر کشی پیش کرتا ہے جس میں ہندوں اور مسلمانوں کی مشترکہ تہذیب و تمدن، محبت و اخوت اور انسانیت کی بنیاد پر بنے ہوئے سارے رشتے انسانی درندگی کی نذر ہوگئے۔
بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف فلمساز، ہدایت کار اور کہانی نویس۔ انہیں بھارتی ٹی وی کی مشہور اساطیری سیریل ’رامائن‘ کی تخلیق پر بہت شہرت حاصل ہوئی تھی۔
رامانند ساگر نے اپنے کیرئر کا آغاز بطور فلم ٹیکنیشن کیا تھا اور ممبئی کی فلم نگری میں ترقی کرتے کرتے وہ ایک کہنہ مشق فلمساز بن گئے تھے۔ رامانند نے پچیس سے زیادہ فلمیں اور ایک درجن سے زیادہ ٹی وی ڈرامے بنائے۔ ان کی چند یادگار فلموں میںانسانیت، کوہ نور، پیغام، گھونگھٹ، زندگی، آنکھیں، للکار، آرزو، گیت اور بغاوت کے نام آتے ہیں۔
انہوں نے ساگر جی کے ساتھ فلم’سلمٰی‘ میں کام کیا۔ جس میں ہیروئین پاکستانی اداکارہ سلمی آغا اور ہیرو راج ببر تھے۔ اس فلم کے نغمے حسن کمال نے ہی لکھے تھے۔
ساگر کو اردو زبان سے بہت لگاؤ تھا۔ وہ ایک اچھے ناول نگار اور افسانہ نگار بھی تھے۔ برصغیر کی تقسیم پر بھی رامانند ساگر نے ایک ناول’ اور انسان مر گیا ‘ لکھا۔ اس کے علاوہ ان کے کئی افسانے اردو کے رسائل اور جرائد میں شائع ہو چکے ہیں۔ ممبئی میں طویل علالت کے بعد انتقال ہوا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets