aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"اور تلوار تلوار ٹوٹ گئی "نسیم حجازی کا ایک مایہ ناز ناول ہے جس کی تخلیق سلطان شہید ٹیپو سلطان کی شخصیت سے متاثر ہو کر کی گئی اور آپ کو ہی اس ناول کا موضوع بنایا گیا ،شیر میسو کی فتوحات صرف جنگ کے میدانوں تک ہی محدود نہ تھیں بلکہ وہ بیک وقت ایک ایسا حکمران، عالم مفکر، اور مصلح تھا جس کے دل و دماغ کی وسعتوں میں اسلامیات ہند کے ماضی کی عظمتیں حال کے ولولے اور مستقبل کی آرزوئیں سمائی تھیں اس ناول کے بیشتر کردار یار وہ مجاہدین ہیں جو ایک عظیم فوجی رہنما کے جلو میں ہمارے سامنے آتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ میسور کی جنگیں اس داستان کا اہم حصہ بن گئی۔ اس ناول میں سلطان شہید کی سیرت اور کردار کے اہم پہلو ابھر کر سامنے آتے ہیں۔
نسیم حجازی ٭ اردو زبان کے مشہور ناول نگار نسیم حجازی 19 مئی 1914ء کو سوجان پور ضلع گورداسپور میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام محمد شریف تھا۔
نسیم حجازی نے اپنی عملی زندگی کا آغاز صحافت کے شعبے سے کیا اور ہفت روزہ تنظیم کوئٹہ،روزنامہ حیات کراچی، روزنامہ زمانہ کراچی، روزنامہ تعمیر
راولپنڈی اور روزنامہ کوہستان راولپنڈی سے وابستہ رہے۔ انہوں نے بلوچستان اور شمالی سندھ میں تحریک پاکستان کو مقبول عام بنانے میں تحریری جہاد کیا
اور بلوچستان کو پاکستان کا حصہ بنانے میں فعال کردار ادا کیا۔ نسیم حجازی کی اصل وجہ شہرت ان کی تاریخی ناول نگاری ہے جن میں داستان مجاہد، انسان اور
دیوتا ، محمد بن قاسم، آخری چٹان ، شاہین ، خاک اور خون ، یوسف بن تاشقین ، آخری معرکہ ، معظم علی ، اور تلوار ٹوٹ گئی ، قیصر و کسریٰ ، قافلہ حجاز اور
اندھیری رات کے مسافر کے نام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے طنز و مزاح کے موضوع پر پورس کے ہاتھی، ثقافت کی تلاش، سفید جزیدہ اور سوسال
بعد نامی کتابیں بھی تحریر کیں۔ ان کا ایک سفر نامہ پاکستان سے دیار حرم تک بھی اشاعت پذیر ہوچکا ہے۔ نسیم حجازی کی تصانیف کا کئی زبانوں میں ترجمہ
ہوا اور ان پر آخری چٹان اور شاہین نامی دو ڈرامہ سیریل بھی نشر ہوئے جبکہ ان کے ایک اور ناول خاک اور خون پر فلم بھی بنائی گئی۔ 2 مارچ 1996ء کو
نسیم حجازی راولپنڈی میں وفات پاگئے۔ وہ اسلام آباد کے مرکزی قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets