aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اورنگ زیب عالمگیر ہندوستانی تیموری خاندان کا وہ بادشاہ تھا جو شاہجہاں کا بیٹا اور جہانگیر کا پوتا تھا۔ جس کی تربیت میں جہاں شاہجہاں کا پورا دخل تھا وہیں علماء کی ایک بڑی جماعت سے اس نے تعلیم و تربیت پائی تھی۔ آج اورنگ زیب کی زندگی ایک ظالم اور ہندوکش بادشاہ کے طور پر جانی جاتی ہے۔ جبکہ اس کے دیگر پہلؤوں کو کلی طور پر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ ایک تو اس کی زندگی اس کے ابتدائی بادشاہ بننے کی جد و جہد کے وقت ہی مختلف فیہ تھی جس میں اس نے اپنے بھائیوں سے جنگ کی اور سب کو قتل کر دیا اور باپ کو قید میں ڈال دیا۔ مگر اس نے کبھی بھی کسی ہندو کو بے جا قتل نہ کیا بلکہ ہندووں کو اس نے ہمیشہ انصاف دیا ہے۔ ویسے تو کسی بھی بادشاہ کی داستان اٹھاؤ ہر جگہ قتل و خوں ریزی کی داستان کا ایک بہت بڑا باب نظر آئیگا۔ مگر اورنگزیب کو بے جا ان الزامات کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ اس کتاب میں اس کے دیگر اچھے پہلووں کو سامنے لانے کی کوشش کی گئی ہے۔ نیز اس کی بادشاہت کی کشمکش پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ کتاب میں کوشش یہ کی گئی ہے کہ شاہجہاں کو کسی تعصبی عینک کے بجائے ایک بادشاہ اور انسان کے طور پر پیش کیا جائے۔