aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
پیش نظر زاہدہ حنا کی تصنیف ہے جو ان کے عورت کے مسائل و معاملات سے متعلق مختلف مضامین کا مجموعہ ہے۔یہ مضامین انھوں نے مختلف اوقات میں لکھے تھے۔جو ایک دوسرے سے مختلف ہونے کے باوجود ایک ہی رشتے میں پروے ہوئے ہیں ۔اس کی وجہ یہی ہے کہ ان مضامین کا موضوع عورت ہی ہے۔اسی لیے ان مضامین کو کتاب ہذا میں یکجا کیا گیا ہے۔ان مضامین میں تصویر کائنات میں رنگ بھرنے والی ہستی عورت کے مسائل و معمولات کو زیربحث لایا گیا ہے۔جو کبھی مذہبی احکام و ہدایات سے تو کبھی معاشرے کے بنائے گئے اصول و ضوابط کی وجہ سے صدیوں سے ظلم سہتی آرہی ہے۔زاہدہ حنا نے اپنے اطراف جن عورتوں کو دیکھا ۔ان کے دکھ درد، ان کے مسائل کو پیش کیا ہے۔مصنفہ نے دنیا کی ابتدا سے ہر دور میں عورت کے حالات ،معاشرے اور مذاہب کی پابندیاں وغیرہ پر مختلف مضامین تحریر کیے ہیں۔کتاب میں بالترتیب"ماں سے باپ کی حکمرانی ،پاکستانی عورت :آزامائش کی نصف صدی، ذرائع ابلاغ کا صنفی رویہ ،اردو ادب اور پدر سری خاندان،برصغیر کی تین اولین عورتیں اور تعلیم نسواں ،تین اردوداستانوں کے نسائی کردار،اور زبان کے قدم " مضامین شامل ہیں۔
زاہدہ حنا پاکستان کی ایک معروف و ممتاز افسانہ و ناول نگار، ادیبہ اور کالم نویس ہیں۔ 1960 میں صحافت کا پیشہ اپنایا۔ 1970 میں مشہور شاعر جون ایلیا سے شادی ہوئ۔ 1988 سے 2005 تک روزنامہ جنگ سے منسلک رہیں۔ اس کے بعد ڈیلی اکسپریس سے وابستہ ہوگئیں۔ کراچی میں رہتی ہیں۔ ریڈیو پاکستان، بی بی سی، اور وائس آف امریکا کے لئے بھی کام کیا ہے۔ 2006 سے ہندوستان کے موقر اخبار 'دینک بھاسکر‘ 'کی سنڈے میگزین میں ’پاکستان ڈائری‘ کے نام سے کالم لکھتی رہی ہیں۔ 2006 میں حکومت پاکستان کا اعلی ترین ایوارڈ ’پرائڈ آف پرفارمنس‘ ملا جسے انھوں نے پاکستان میں ملٹری حکومت کی نفاذ کے احتجاج میں قبول نہیں کیا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets