aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اودھ پورے ہندوستان میں اردو زبان و ادب کے ساتھ ہی تہذیب کی ایک اعلیٰ مثال ہے اورلکھنؤ کی تہذیبی روایت اس کا گہوارا ہے۔اردو زبان و ادب کا تصور اودھ کے ادبی سرمائے کے بغیر ممکن نہیں ہے۔تاریخ کے اوراق میں نوابین اودھ کو ایک ایک خاص مقام حاصل رہا ہے ، اٹھارویں صدی عیسوی سے لیکر انیسویں صدی عیسوی کے وسط تک کل گیارہ صوبیداروں نے خط اودھ پر حکمرانی کی ۔تقریبا 135 سال کی مدت میں نوابین اودھ کے مایہ ناز کارنامے کافی اہم اور تاریخ ساز رہے ہیں ، زیر نظر کتاب در اصل نوابین اودھ کے اسی دور کے فارسی شعراء کے تذکرے پر مشتمل ہے ، جس میں ان فارسی شعرا کے احوال و آثار ،نمونہ کلام اور ان کے کلام پر تنقید وتحقیق کے ساتھ ساتھ اودھ کی مختصر تاریخ بھی بیان کی گئی ہے۔مذکورہ کتاب چھ ابواب پر مشتمل ہے ، پہلے باب میں اودھ کی وجہ تسمیہ اور اس عہد کا اجمالی تعارف ،۔دوسرے اور تیسرے باب میں برہان الملک سے لیکر نواب واجد علی شاہ تک کے سیاسی و تہذیبی حالات کا بیان ہے۔ چوتھا باب نوابین اودھ کے ادبی رجحانات اور ان کی علمی و ادبی سر پرستیوں پر مشتمل ہے۔ پانچویں باب میں نوابین کے عہد کی چند اہم تصانیف کا تذکرہ ہے جبکہ آخری اور چھٹے باب میں اس عہد کے تقریبا سو مشہور شعرا کا تذکرہ ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free