aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
محسن نقوی غزل، نظم اور مرثیہ نگاری میں مہارت رکھتے ہیں ۔ انہوں نے غزل اور نظم میں بے مثال سرمایہ چھوڑا ہے۔ اردو شاعری میں محسن نقوی کی حیثیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا لیکن مرثیہ ان کا خاص موضوع تھا۔ ان کی شاعری میں رومان اور درد کا عنصر نمایا ہے اور ان کی رومانوی شاعری نوجوانوں میں بھی خاصی مقبول ہے ۔ ان کی شاعری کا محور معاشرہ، انسانی نفسیات ، رویے ، واقعہ کربلا، اور دنیا میں ازل سے جاری معرکہ حق و باطل ہے ۔ یہ ان کی بہترین غزلوں اور نظموں کا مجموعہ ہے ۔ ان کی یہ غزل بہت معروف ہے جس کا پہلا شعر کچھ یوں ہے ۔ عذاب دید میں آنکھیں لہو لہو کر کے میں شرمسار ہوا تیری جستجو کر کے
Syed Mohsin Naqvi was born in a village Sadat near Dera Ghazi Khan. He went on to become a graduate from Govt. College, Bosan Road, Multan. He completed his Masters from the University of Punjab, Lahore. His real name was Ghulam Abbas Naqvi, but before he arrived at Lahore he was well known as Mohsin Naqvi. He was also known as the Shayar of Ahl al-Bayt. His sher-o-shayari is well accepted and recited all over World. His books on Urdu poetry are Azab-e-deed, Khaima-e-Jaan, Barg-e-Sehra, Talu-e-ashk, Rida-e-Khwab, etc.
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free