aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
آزاد غزل، غزل کی ہیئت میں ایک انقلابی تجربہ ہے۔ جس طرح غزل مختلف بحروں میں کہی جاتی ہے۔ من و عن آزاد غزل بھی انہیں مختلف بحروں میں کہی گئی ہے۔ آزاد غزلوں میں بھی قوافی اور ردیف کا التزام رکھا جاتا ہے۔ اور آزاد غزل کے ہر شعر کی اکائی ان ہی قدروں سے وابستہ ہے جن کا تعلق غزل سے ہے۔ زیر نظر کتاب "آزاد غزل کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ" ایس سجاد بخاری کا ایم فل کے لیے تحریر کیا ہوا تحقیقی مقالہ ہے۔ اس مقالے کو انھوں نے چار ابواب میں تقسیم کیا ہے۔ پہلے باب میں غزل کی روایتی ہیئت اور اس کے فنی مقتضیات پر روشنی ڈالی گئی ، دوسرے باب میں آزاد غزل اور اس کے ابتداء سے متعلق گفتگو کی گئی ہے، تیسرے باب میں ابتدا سے لیکر تصنیف کتاب تک آزاد غزل کے ارتقاء کی تفصیل پیش کی گئی، جبکہ چوتھے باب میں آزاد غزل کے حوالے سے کیے گیے ان تبصروں کو پیش کیا گیا ہے جو آزاد کی حمایت یا مخالفت میں تھے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets